متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور پاکستان مسلم لیگ (فنکشنل) نے آئندہ تمام ایشوز پر مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ دونوں سیاسی جماعتوں کےکراچی،         متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور پاکستان مسلم لیگ (فنکشنل) نے آئندہ تمام ایشوز پر مشترکہ لائحہ عمل اختیار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ دونوں سیاسی جماعتوں کے رہنماوں کے اجلاس میں کیا گیا۔ مسلم لیگ (فنکشنل) کے رہنما اور وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیر امتیاز شیخ کی رہائش گاہ پر منعقد ہوا۔ واضح رہے کہ دونوں جماعتیں سندھ حکومت میں پیپلز پارٹی کی اتحادی ہیں اور ان کے درمیان یہ اس نوعیت کا پہلا اجلاس تھا۔

اجلاس میں ایم کیو ایم کی طرف سے صوبائی وزراءسید سردار احمد، رضا ہارون، ڈاکٹر صغیر احمد اور فیصل سبزواری اور رابطہ کمیٹی کے رکن وسیم آفتاب جبکہ مسلم لیگ (فنکشنل) کی طرف سے سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر جام مدد علی، سابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مظفر حسین شاہ، وزیر اعلیٰ سندھ کے مشیران امتیاز احمد شیخ، امام الدین شوقین اور بابر لغاری شریک ہوئے۔

اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امتیاز احمد شیخ نے کہا کہ اس اجلاس میں صوبے اور ملک کی سیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال ہوا اور طے پایا کہ آئندہ بھی دونوں جماعتوں کے درمیان رابطے جاری رہیں گے سندھ اور پاکستان کے ایشوز پر متفقہ رائے رکھی جائے گی، دونوں جماعتوں کے مابین 1990ءکی دہائی سے گہرا تعلق رہا ہے، پیر پگارا اور الطاف حسین کے درمیان پیار اور دوستی کا رشتہ ہے۔

سندھ کے وزیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی رضا ہارون نے کہا کہ ملک اس وقت سنگین صورتحال سے گزر رہا ہے لہذا یہ طے کیا گیا ہے کہ ملک کی محب وطن جماعتوں کو آپس میں مل بیٹھنا ضروری ہے۔ اتحاد کے ذریعے تمام مسائل کا حل تلاش کیا جا سکتا ہے، ہم دونوں جماعتیں تمام ایشوز پر مشترکہ لائحہ عمل کو ترجیح دیں گی، مشاورت اور ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔ رضا ہارون نے ایک سوال کے جواب میں اس تاثر کو غلط قرار دیا کہ ایم کیو ایم نے پیپلز پارٹی سے مایوس ہو کر مسلم لیگ (فنکشنل) کی طرف رجوع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سب مخلوط حکومت کا حصہ ہیں، پیپلز پارٹی کے ساتھ کوئی اختلافات نہیں بلکہ بعض معاملات پر اختلاف رائے ہے جو جمہوریت کا حصہ ہے، ہر کوئی دلائل کے ساتھ اپنا کیس پیش کرتا ہے، کوئی ایسا بڑا مسئلہ نہیں ہے جو مزاکرات کے ذریعے حل نہ ہو۔

امتیاز شیخ نے بھی یہی موقف اختیار کیا اور کہا کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ ہمارا کوئی اختلاف نہیں، ہم سب مخلوط حکومت میں ایک ساتھ چل رہے ہیں۔ فنکشنل اور ایم کیو ایم بہت پہلے سے ایک دوسرے کے قریب رہے ہیں آئندہ بلدیاتی نظام کے حوالے سے امتیاز شیخ نے کہا کہ تینوں جماعتوں نے مختلف تجاویز دی ہیں۔ صوبے کی بہتری کیلئے ہم کوئی بیچ کا راستہ نکال لیں گے۔ ایک اور سوال کے جواب پر رضا ہارون نے کہا کہ ایم کیو ایم نے مسلم لیگ (فنکشنل) کو کور کمیٹی سے نہیں نکالا، یہ کور کمیٹی دراصل پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے آپس کے معاملات طے کرنے کیلئے اس وقت بنائی گئی تھی جب حکومت بن رہی تھی۔ مزید کور کمیٹیاں بنائی جائیں ہمیں کوئی اعتراض نہیں، پارلیمانی پارٹی کے اجلاسوں میں ہم اے این پی، فنکشنل لیگ کے ساتھ ہی بیٹھتے ہیں۔

0 comments

Related Posts with Thumbnails

Best Sites:

Image and video hosting by TinyPic Share/Bookmark
Image and video hosting by TinyPic Image and video hosting by TinyPic Image and video hosting by TinyPic Image and video hosting by TinyPic


free counters

Links Exchange

Downloading Blog
Premium Accounts and software Click Here!

Entertaniment portal
Best portal for Video Click Here!

Information Forum
technology information Forum Click Here!

Blogger Tamplates
Blogger Templates Click Here!

Rapid Auto Downloader

Its For Free User,u can download From Rapidshare using this program, i am personally using this.
Download Here.Some Download can Also Be RESUME by this.If anybody Have other and good one,
so plz write in shoutbox with the downloading link